تعارف و تبصرہ

Authors

  • سفیر اختر مدیر، نقطۂ نظر ، انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز ، نصر چیمبرز ، بلاک ۱۹ ، مرکز ایف سیون، اسلام آباد ۔

Abstract

شاہ معین الدین احمد ندوی (۱۹۰۳-۱۹۷۳برعظیم پاکستان و ہند کے معروف علمی ادارے دار مصنفین - اعظم گڑھ کے ناظم اور اس کے ترجمان ماہنامہ معارف کے مدیر کی حیثیت سے کسی تعارف کےمحتاج نہیں ۔۱۹۴۴ء میں، جب انہوں نے دارالعلوم ندوۃ العلما لکھنؤ سے سند فضیلت حاصل کی تو سید سلیمان ندوی نے انہیں اپنی علمی ٹیم کے رفیق کے طور پر دار مصنفین بلالیا۔ سید صاحب دار مصنفین کی داخلی صورت حال کے تحت پہلے جون ۱۹۴۹ء میں ریاست بھوپال کے قاضی القضاة ہو کر وہاں چلے گئے، اور پھر ۱۹۵۰ء میں پاکستان آگئے۔ قیام بھوپال کے دوران میں سید صاحب نے دارالمصنفین سے اپنی تعلق قائم رکھا تھا اور اس کی نظامت اور معارف کی ادارت کے فرائض انجام دیتے رہے تھے، تاہم ادارے کی جملہعلمی ذمہ داریوں کا بوجھ شاہ معین الدین احمدندوی کے کندھوں پر تھا، اور جب سید صاحب پاکستان چلے آئے تو دارلمصنفین سے ان کا تعلق محض جذباتی و روحانی ہو کر رہ گیا۔ ۱۹۵۰ء کے بعد کا زمانہ دارالمصنفین کے لیے بوجوہ بڑا پرآشوب تھا۔ مولانا سید ابو الحسن علی ندوی نے تقسیم ہند کے پس منظر میں اس دور کی صورت حال پر ان الفاظ میں روشنی ڈالی ہے: 

Downloads

Published

2021-07-06

How to Cite

سفیر اختر. (2021). تعارف و تبصرہ. Jihat-ul-islam, 1(2), 117–119. Retrieved from https://jihat-ul-islam.com.pk/journal/index.php/jihat-ul-islam/article/view/277