انسانی جان کی سماجی اہمیت اوراس کا تحفظ: اسلامی اور غیر اسلامی نقطہ نظر سےتقابلی مطالعہ

Authors

  • Dr Amjad Hayat اسسٹنٹ پروفیسر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامی فکرو ثقافت، نمل یونیورسٹی اسلام آباد

Abstract

معاشرہ یاسماج  سنسکرت زبان کے دو الفاظ  ؛ سم اورآج سے مل کر بنے ہیں۔ان میں -سم- کے معنی اکھٹا یا ایک ساتھ کےہیں ،جبکہ  -آج -کے معنی ہیں متحد رہنا۔پس  سماج کے لغوی معنی ایک ساتھ ملکر رہنے کےہوئے۔ لہذا جہاں افراد ایک جگہ جمع ہو جاتے ہیں ،وہیں سماج بن جاتا ہے)[1](۔ ہر فرد کو سماج میں رہنے سہنے اور اپنی ترقی و بہبود کے لیے دوسروں سے واسطہ پڑتا ہے ۔ان  مشترکہ مفادات اور بنیادی ضروریات ِ زندگی کےلیے انسانی افرادباہمی  ارتباط اور اختلاط  پر مجبور ہیں۔ اس کے بغیر انسانی  سماج  کا تصور ممکن ہی نہیں،جسے سماج یا معاشرہ کہا جاتا ہے۔

آج کے عالمی قریہ کے حالات سے یہ بات بلکل عیاں ہیں، کہ اس قدر ترقی کے باوجود دنیا کی ریاستیں ایک دوسرے کے محتاج  نظر آتی ہیں ۔انہی احتیاجات کی تکمیل کےلیےانسانوں کے آپس میں تعلقات اور روابط  کی ناگزیریت انسانی  سماج کی  بنیادی عوامل  ہیں ۔

 

[1] ۔        آن لائن قومی انگریزی اُردو لُغت،ادارۂ فروغِ قومی زبان اسلام آباد ۔پاکستان۔

Downloads

Published

2024-09-15

How to Cite

Dr Amjad Hayat. (2024). انسانی جان کی سماجی اہمیت اوراس کا تحفظ: اسلامی اور غیر اسلامی نقطہ نظر سےتقابلی مطالعہ. Jihat-ul-islam, 17(2), 128–152. Retrieved from https://jihat-ul-islam.com.pk/journal/index.php/jihat-ul-islam/article/view/641