شرعی اور مشینی ذبیحہ (ایک تحقیقی و تقابلی جائزہ)

Authors

  • محمد شکیل اوج ڈین، کلیہ معارف اسلامیہ، جامعہ کراچی، کراچی، پاکستان

Abstract

آج کل یورپ اور امریکہ میں بحث چل رہی ہے کہ جانوروں کو حلال کرنے کیلئے مسلمانوں کے طریقے کے مطابق انہیں روایتی انداز میں ذبح کرنا ضروری ہے یا نہیں؟ پھر وہیں یہ سوال بھی اٹھایا گیا ہے کہ ذبیحہ اور حلال میں کیا فرق ہے؟ زیر نظر مضمون میں ہم اسی حوالے سے کچھ معروضات پیش کرنا چاہیں گے۔

اس بحث میں سب سے پہلے لفظ ذبیحہ کی حقیقت کو جاننا ضروری ہے۔ ذبیحہ، ذبح سے بنا ہے۔ امام راغب اصفہانی (م۵۰۲ھ) کے بقول : اصل الذبح شق حلق الحيوانات (۱) ذبح کی اصل یہ ہے کہ حیوانات کے حلقوم میں شگاف ڈالا جائے اور یہی اس لفظ کا بنیادی معنی ہے۔ چنانچہ جانور کو حلال کرنے کیلئے حلق کاٹنے کا عمل بہت پرانا ہے۔ جو فطری بھی ہے اور شرعی بھی۔

Downloads

Published

2013-06-23

How to Cite

محمد شکیل اوج. (2013). شرعی اور مشینی ذبیحہ (ایک تحقیقی و تقابلی جائزہ). Jihat-ul-islam, 6(2), 93–101. Retrieved from https://jihat-ul-islam.com.pk/journal/index.php/jihat-ul-islam/article/view/316